Add To collaction

22-Apr-2022 غزل

غزل مکس حمد یوں ہیں ظالم


کیسے کیسے ہیں سیاست میں خدا خیر کرے
 قوم کو  کر رہے غربت   میں خدا خیر کرے

بھائی کو بھائی سے آپس میں لڑائیں ہم سب
اور گرفتار محبت میں خدا خیر کرے

اپنے اللہ کو ہم بھول گئے ہیں جب سے
ہم ہیں ظالم کی حکومت میں خدا خیر کرے

نفسی نفسی میں ہر انسان پڑا ہے اب تو
ملنے آئے وہ قیامت میں خدا خیر کرے

جسکو آتا ہی نہیں فرض ہے سنت کیا ہے
دخل دیتے وہ امامت میں خدا خیر کرے

جان دل جس پہ نچاور تھی ہماری آخر
آج اُترے وہ بغاوت میں خدا خیر کرے

ساہوكار وں کی بھلا آج کہاں گنتی ہے
چور آئے ہیں سیاست میں خدا خیر کرے

آج مقتول ہے قاتل کی لسٹ میں واعظ
چور منصف ہیں عدالت میں خدا خیر کرے

جس نے ماں باب کی عرفان نہیں مانی بات
کیسے جائیگا وہ جنت میں خدا خیر کرے

عرفان عالم عرفان ڈو نڈ وی گر سہائے گنج قنوج الھند





   12
13 Comments

Zainab Irfan

26-Apr-2022 08:12 PM

Nice

Reply

Shnaya

26-Apr-2022 03:33 PM

Very nice

Reply

Gunjan Kamal

26-Apr-2022 12:22 PM

Very nice 👍🏼

Reply